نئی دہلی،22/جون(محمد ارسلان خان):بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مسلم راشٹریہ منچ کے مشہور رہنما حافظ محمد ارشاد احمد قریشی نے اپنے صحافتی بیان میں کہاکہ وزیر اعظم کی کوششوں کی بدولت پسماندہ طبقات کیلئے مثبت اور انکی فلاحی کام کرنیوالی اسکیمیں تیار کی ہیں جو معاشی طور پر سست رفتار سے ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، مسلم اقلیت کی ترقی و معاشی ترقی دیگر پسماندہ گروہوں جیسے ایس سی اور ایس ٹی کے مقابلے میں کم ہیں، فلاحی اسکیموں کا ہدف خود کفالت اور اوپر کی طرف نقل و حرکت کے رہائش، تعلیم بنیادی صحت کی دیکھ بھال اور مائیکرو فنانس سپورٹ فراہم کرنا ہے،لہذا اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعے، حکومت نے اسطرح کی بہت سی اسکیموں کو نافذ کیا ہے، بشمول نیا سویرا،سیکھو اور کماؤ، نئی منزل، نئی روشنی، نئی اڑان، غریب نوازروزگاراسکیم اورشادی مبارک اسکیم متعلقہ سماجی مسائل کو حل کرنے کیلئے، خاص طور پر مسلمان نئی اڑان پہل کیلئے ایک ٹارگٹ کمیونٹی ہیں، جو اقلیتی امیدواروں کومالی مدد فراہم کرتا ہے جنہوں نے یوپی ایس سی، ایس سی سی اورایس پی ایس سی کے ذریعہ منعقدہ ابتدائی امتحان کو مؤثر طریقے سے پاس کیا ہے،اس فنڈنگ کا مقصد انہیں یونین اور ریاستی حکومتوں میں سول سروس کے انتخاب کیلئے مقابلہ کرنے کیلئے کافی حد تک وقف کرنا ہے، اسطرح سول سروس میں اقلیت کی نمائندگی کو بڑھانا ہے، انتظامیہ نے ایم او ایم اے اسکالرشپ کے تحت بنیادی طور پر مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 2.37 کروڑ طلباکو سرکاری وظائف فراہم کیے ہیں،براہ راست فائدہ کی منتقلی کے طریقہ کار کے تحت، دیہی یا نیم شہری علاقوں میں اپنی رہائشگاہیں بنانے کیلئے فائدہ اٹھانیوالوں کو1.2 لاکھ روپے اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں کو 1.3 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں، پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت تعمیرکی گئی 2.31 کروڑرہائشگاہوں میں سے 31 فیصد قابل ذکر 25 خطوں میں تقسیم کیے گئے،جنمیں اقلیتوں کی زیادہ تعداد ہے، اسی طرح پردھان منتری کسان سمان ندھی کے مستفید ہونے والوں میں سے 33 اقلیتی تھے،جبکہ پردھان منتری اجولایوجنا کے 9 کروڑ مستفید ہونیوالوں میں 37 کا تعلق اقلیتی برادریوں سے تھا، پردہان منتری کوشل وکاس یوجنا اسکل انڈیا مشن کے ایک حصے کے طور پر پچھلے 4 سال کی مدت میں (ایس ٹی اور آر پی ایل) کے ذریعے 1کروڑ افراد کو مہارت کی تربیت دی گئی،بشمول اقلیتی برادریوں کے افراد وزیر اعظم کی کوشل وکاس یوجنا 2.0 پہل 2021 میں شروع کی گئی تھی اور اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے 10 لاکھ سے زیادہ امیدواروں کو کامیابی سے تربیت فراہم کیں ہیں،مزید برآں 415,000 امیدواروں میں سے جنہوں نے پلیسمنٹ سے منسلک ہنر کی تربیت اور تربیتی جزوکے ذریعے سرٹیفیکیشن حاصل کیا ہے، کل 204,000 امیدواروں نے کامیابی کیساتھ مختلف اداروں میں ملازمت حاصل کی ہے، تعلیم اور ہنر کی ترقی کے طریقوں کے ذریعے علم کا حصول اور مالی فائدہ دوہری مقاصد ہیں جن پر موجودہ حکومت عمل پیراہے،اقلیتیں پسماندہ آبادیوں کیلئے کی اس کوشش سے اندرونی طور پر جڑی ہوئی ہیں، اس اقدام کے ایک لازمی جزو کے طور پر حکومت پسماندہ گروہوں کی روایتی مبارتوں کو برقرار رکھنے اورجدیدبنانے کی کوشش کرتی ہے اور تجارتی میدان کیساتھ انکے روابط استوار کرتی ہے، اسکے بعد حکومت کم نمائندگی والے گروپوں کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ کے اندر مواقع تک رسائی کیلئے سہولت فراہم کرتی ہے،ساتھ ہی یہ موجودہ مزدوروں، ایسے افراد جنہوں نے اپنی تعلیم بند کر دی ہے اور اسطرح کے لوگوں کی ملازمت میں اضافہ کرنے کیساتھ ساتھ انکی کامیاب تعیناتی کی ضمانت بھی فراہم کرتاہے،نیز سرکاری اسکیمیں پسماندہ اقلیتی گروہوں کے درمیان بہتر رزق کی راہیں پیدا کرنے اور انہیں سماجی تانے بانے میں ضم کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here